مہمند ایجنسی کی تحصیل انبار کی مسجد میں خودکش حملہ سو سے زائد افراد جابحق

12370695_1043704765661364_4868594325196735289_oنئی آواز مہمند ایجنسی  ( نمائندہ خصوصی ) قبائلی علاقے مہمند ایجنسی میں تحصیل انبار کی ایک مسجد میں ہونے والے مبینہ خودکش دھماکے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
یہ دھماکہ جمعے کی دوپہر ڈیڑھ بجے نماز جمعہ کے دوران گل مسجد میں ہوا اور دھماکے کے وقت مسجد میں دو سو کے قریب نمازی موجود تھے ، ذرائع کے مطابق دھماکے میں بچوں سمیت 40 سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے 35 کو باجوڑ کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور ان میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
دشوار گزار راستوں اور ٹرانسپورٹ کے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہلاک شدگان اور زخمیوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے ، مقامی لوگوں نے نئی آواز کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ نماز جمعہ کے دوران علاقے میں مساجد پر کسی قسم کی سکیورٹی تعینات نہیں ہوتی اور یہی وجہ ہے کہ خودکش بمبار باآسانی مسجد میں داخل ہو سکا۔
حکام کا کہنا ہےکہ مہمند رائفلز کے اہلکاروں کو امدادی کارروائیوں کے لیے روانہ کر دیا گیا ہے، تاحال کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، خیال رہے کہ مہمند ایجنسی افغانستان سے متصل سرحدی علاقہ ہے اور ماضی میں یہ علاقہ شدت پسندوں کا گڑھ رہا ہے ، فوجی آپریشن کے بعد یہ علاقہ شدت پسندوں سے خالی کروا لیا گیا تھا تاہم اس کے باوجود علاقے میں باردوی سرنگوں کے دھماکوں میں ہلاکتوں کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔
مہمند ایجنسی میں گذشتہ چند ہفتوں سے سکیورٹی اہلکاروں اور حکومت کے حامی قبائلی مشران اور سرداروں پر حملوں میں بھی تیزی دیکھی گئی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں