پاکستان کی تاریخ میں تباہ ہونے والے طیاروں کی مکمل تفصیلات

پاکستان میں فضائی حادثات میں اب تک 37طیارے تباہ ہوچکے ہیں،ان حادثات میں 745افراد شہید ہوچکے ہیں۔

لاہور نئی آواز ( عبد الحنان چوہدری )  تفصیلات کے مطابق پاکستان کی 68سالہ تاریخ میں فضائی حادثات میں اب تک 37طیارے تباہ ہوچکے ہیں اور طیاروں میں سوار تمام افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں،آج کے حادثے سے پہلے اسلام آباد کے قریب بھوجا ائیر لائن کی پرواز نمبر 213 B-4تباہ ہوئی تھی جس میں 118مسافر سوار تھے جو تمام کے تمام شہید ہوگئے تھے-

پاکستانی تاریخ کا سب سے پہلا فضائی حادثہ پی آئی اے کی پرواز کو عراق میں پیش آیا تھا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا،دوسرا حادثہ 26نومبر 1948ءکو پنجاب کے علاقے وہاڑی میں پیش آیا ،اس حادثے میں 21مسافر اور5عملے کے افراد شہید ہوئے تھے،تیسرا حادثہ 12 دسمبر 1949ءکو کراچی کے قریب پیش آیا جس میں26افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

پی آئی اے فلائٹ 705قاہرہ ایئر پورٹ کے رن وے پر 20مئی 1965ءکو کریش ہوگئی تھی جس میں 119افراد شہید ہوگئے تھے جن میں 22صحافی بھی شامل تھے،اسی طرح ایک حادثہ 19فروری1966ءمیں ڈھاکہ(مشرقی پاکستان)کے قریب پیش آیا جس میں 24افراد شہید ہوگئے تھے۔
دیگر بڑے فضائی حادثات 8دسمبر1972ءگلگت بھی شامل ہے ،26نومبر1979ءکوجدہ سے اڑان بھرنے والا طیارہ کراچی ائیر پورٹ کے قریب گر کر تیاہ ہوگیا تھا جس میں156افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
اگست 1988ءمیں ایک ہولناک فضائی حادثے میں صدر مملکت جنرل ضیاءالحق سمیت 30دیگر افراد بھی شہید ہوگئے تھے جن میں حاضر سروس جنرل،امریکی سفیر بھی سوار تھے،یہ حادثہ بہاولپور کے قریب پیش آیا تھا۔
19فروری 2003ءمیں پاک فضائیہ کا فوکر طیارہ f-27دھند میں لاپتہ ہوکر گر گیا جس میں اس وقت کے ایئر چیف مارشل مصحف علی میر ،ان کی اہلیہ اوردیگر 15افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔
پاکستان کی تاریخ کا ایک اور بڑا حادثہ ملتا ن میں بھی پیش آیا تھا ۔پی آئی اے کا طیارہ نمبر ایف 27ایئر پورٹ سے اڑان بھرتے ہی سورج میانی کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا اس طیارے میں تمام افراد شہید ہوگئے تھے،ان میں اہم شخصیات وائس چانسلر زکریا یونیورسٹی نصیر خان،بین الاقوامی شہرت یافتہ سرجن ڈاکٹر افتخار علی راجہ اور دیگر بھی شامل تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں