فلسطین کے مسلمانوں کی نسل کشی پر ستاون مسلمان ممالک کی مجرنامہ خاموشی باعث شرم ہے۔

کمالیہ ( ایڈیٹر نئی آواز ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) سماجی شخصیات عاشق علی نظامی آٹا چکی ماموں موڑ والے اور محمد سجاد جالندھر ٹینٹ سروس ماموں موڑ والے نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ پر یہودیوں کا قبضہ مسلمانوں کے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔ نہتے مسلمانوں پر بربریت اس صدی کا بہت بڑا سانحہ ہے۔ فلسطین کے مسلمانوں کی نسل کشی پر ستاون مسلمان ممالک کی مجرنامہ خاموشی باعث شرم ہے۔ یہودیوں کی طرف سے مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا ہے۔ جبکہ مسلمان اپنی عیاشیوں میں مصروف ہیں۔ ان حالات میں قرآن جہاد کا حکم دیتا ہے۔ قرآن مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے کافروں کا مقابلہ کرنے کا حکم دیتا ہے۔ لیکن آج کے مسلمان قرآنی احکامات کو یکسر فراموش کر کے مظلوم مسلمانوں کی طرف سے آنکھیں بند کر کے مجرمانہ خاموش ہیں۔ ان کی یہ خاموشی ان کی اپنی تباہی و بربادی کا سبب بنے گی۔ آج فلسطین کے نہتے مسلمان تباہ کن ہتھیاروں سے شہید ہو رہے ہیں تو کل ان خاموش رہنے والے مسلمانوں کی باری ہے۔ آج فلسطین کی مائیں بہنیں مدد کے لیے مسلمانوں کو پکار رہی ہیں لیکن کوئی ان کی مدد کے لیے تیار نہیں ہے۔ یہ مکافات عمل ہے کہ کل انہی خاموش مسلمانوں پر بھی یہی وقت آسکتا ہے تب ان کی چیخ و پکار پر بھی کوئی نہیں آئے گا۔ فلسطین پر ظلم و ستم دنیا کی سب سے بڑی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ انسانی حقوق کی نام نہاد تنظمیں اب کہاں سوئی ہوئی ہیں۔ کفار کا حکم ماننے والے حکمران کسی طور اللہ کے عذاب سے نہیں بچ سکیں گے۔ امریکہ نے عالم اسلام کو خاموش کر کے انہیں فکری و عملی غلامی میں جکڑ رکھا ہے۔ گولہ باری، نسل کشی اور بستیوں کی تباہی کے باوجود امریکہ اسرائیل کی کھلم کھلا حمایت کر رہا ہے۔ جب تک اسرائیلیوں کا ناپاک وجود ارضِ مقدس پر موجود ہے، اُمت مُسلمہ سکون سے نہیں رہ سکتی۔ ہمیں کفار کے خوف کو ترک کر کے ایمان، اتحاد اور جرات کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ دنیا کو فلسطین میں بے گناہ انسانوں کا قتل عام نظر نہیں آ رہا۔ فلسطین میں ہزاروں مسلمانوں کو شہید کرنے کے ساتھ کھنڈرات میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اسرائیل کو فسطینی مسلمانوں پر ظلم وبربریت کرنے کا جواز مسلمان ممالک کی خاموشی کی وجہ سے ملا ہوا ہے۔ مسلمان ممالک کی خاموشی انہیں خود لے ڈوبے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں