بنیادی حقوق آئین اور قانون کا اور لیبر لاء کی کھلا خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور کوئی نوٹس لینے والا نہیں۔

کمالیہ (ایڈیٹر نئی آواز ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ) چیئرمین سندھو ورکر یونین ( رجسٹرڈ ) اشرف جان سندھو نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت 12 پرائیویٹ کمپنیوں کو مالی فائدے تو دے دیا لیکن کے پورے پنجاب میں عارضی ملازمین کے لیے مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ بنیادی حقوق آئین اور قانون کا اور لیبر لاء کی کھلا خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور کوئی نوٹس لینے والا نہیں۔ خاص کر دو شفٹوں میں کام کرنے والے سینٹی ورکروں کو صبح چار بجے حاضری کے لیے دفتر بلایا جاتا اور دوپہر دو بجے پھر سے دفتر بنا کر رات 11 بجے تک ڈیوٹی لی جاتی ہے۔ کیا یہ ملازمین انسان نہیں ان کی اپنی کوئی زندگی نہیں گرمی کے اس موسم میں نہ پانی کی سہولت ہے اور اس موسم میں گرم یونیفارم پہننے سے ملازمین میں مختلف بیماریاں جنم لے رہی ہے پاکستان میں آئین اور قانون تو موجود ہیں لیکن اس پر عمل درآمد کرانے والا کوئی نہیں۔ جس کی وجہ سے ملازمین کے بنیادی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہو رہی ہے اور انتظامیہ تقریبات تعریفی اسناد لینے، دینے میں مصروف ہیں۔ ان غریبوں پر جو بیت رہی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں۔ تحصیل کمالیہ سمیت ڈسٹرکٹ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پرائیویٹ ایف ڈبلیو ایم سی میں 24 گھنٹے صفائی کا کام لیا جاتا ہے لیکن ماہانہ تنخواہوں میں کٹ لگا کر دینا، بیماری کے دوران چھٹی کی سہولت ختم۔ ستھرا وزیر اعلیٰ مریم نواز سے درخواست ہے کہ دیگر شعبوں طرح ان پرائیویٹ کمپنیوں کا وزٹ کیا جائے ملازمین سے براہ راست مل کر ان کے مسائل حل کروائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں