عراق میں فوجی اڈے پر دولت اسلامیہ کا حملہ

image

شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے عراقی صوبے انبار کے شہر رمادی کے قریب عراقی افواج کے اڈے پر حملہ کیا ہے۔ رمادی شہر کو چند روز قبلِ دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے خالی کروایا گیا تھا۔
فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جمعے کو ہونے والے اس حملے میں شدت پسندوں نے کار بم دھماکے کیے ہیں اور انھوں نے خودکش جیکٹس پہن رکھی تھیں۔
عراقی افواج نے امریکہ اور اتحادی افواج کے تعاون سے بھرپور جوابی کارروائی کی ہے۔
گذشتہ اتوار کو عراقی حکام نے رمادی پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے گذشتہ سال مئی میں رمادی پر قبضہ کیا تھا۔
رمادی پر عراقی افواج کے کنٹرول کے بعد فوجی اڈے پر شدت پسندوں کے حملے کو بڑا حملہ تصور کیا جا رہا ہے۔
مشرقِ وسطیٰ کے اُمور پر بی بی سی کے مدیر سیبیسٹن اوشر کا کہنا ہے کہ اس حملے کو دیکھ اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ عراقی افواج کو کس نوعیت کے اہداف کا سامنا ہے اور یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ رمادی کے مضافاتی علاقوں میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے کتنے جنگجو موجود ہیں۔
یاد رہے کہ عراقی وزیراعظم نے کہا تھا کہ اُن کی حکومت دولتِ اسلامیہ کو بھرپور شکست دے گی۔

عراقی افواج ابھی بھی شہر کی شدت پسندوں کی تلاش میں مصروف ہے
وزیراعظم حیدر العبادی نے کہا تھا کہ ’سنہ 2015 آزادی کا سال ہے۔ خدا نے چاہا تو سنہ 2016 اہم ترین کامیابیوں کا سال ہو گا اور حتمیٰ فتح کا سال ہو گا۔ عراقی سرزمین سے دولتِ اسلامیہ کا خاتمہ ہو جائے گا اور انھیں شکستِ فاش ہو گی۔‘
انھوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں عراقی افواج موصل شہر کو دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے خالی کروائے گی

اپنا تبصرہ بھیجیں