عوام مہنگائی اور غربت کا شکار ، حکومتی خزانہ حکمراں طبقے پر مہربان

ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہ بڑھا کر ڈیڑھ لاکھ روپے کر دی گئی۔image
اسلام آباد(نئی آواز) 
عوام مہنگائی اور غربت کے باعث رل گئے۔ حکومت کے خزانوں کے دروازے وزرا اور اراکین پارلیمنٹ کے لیے کھل گئے۔ وفاقی وزرا اور اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کر دیا گیا۔حکومت نے عوامی نمائندوں پر نوازشات کی بارش کر دی۔ وفاقی وزرا، اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیا۔ چئیرمین سینٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ 2 لاکھ پانچ ہزار روپے مقرر کر دی گئی۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کابینہ اجلاس کے کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وزرا اور ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہیں مہنگائی کے تناسب سے کم تھیں۔ چوالیس ہزار روپے میں گھر نہیں چلتا۔ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ کی بات کریں تو بنیادی تنخواہ 44 ہزار 630 روپے تھی۔ ایڈہاک ریلیف الاونس 2010 میں 11903 روپے تھا اور 2016میں 4463 روپے تھا۔ اب تنخواہ الانس ملا کر 1 لاکھ 50 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ وفاقی وزرا کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر کی بنیادی تنخواہ 114897 روپے تھی جسے بڑھا کر 2 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔ وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ تنخواہیں بڑھانے کے باوجود بھی اراکین صوبائی اسمبلی سے کم ہیں۔ بلوچستان کے رکن اسمبلی کی تنخواہ تین لاکھ روپے ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں