فرانس میں ایک اور خود کش دھماکہ

 image

فرانس میں حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت پیرس کے شمالی مضافات میں پولیس اور فوج کے آپریشن کے دوران ایک خاتون ہلاک ہوگئی ہے جبکہ پولیس نے پانچ افراد کو حراست میں لیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایک مبینہ شدت پسند اب بھی اس عمارت میں موجود ہے جس کے گرد پولیس نےگھیرا تنگ کر لیا ہے۔
پولیس کے خیال میں پیرس حملوں کے مبینہ منصوبہ ساز شدت پسند مراکشی نژاد بیلجیئن شہری عبدالحمید اباعود اس عمارت میں موجود ہیں۔ ان کے بارے میں پہلے خیال تھا کہ وہ شام میں ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی گذشتہ جمعے کو شہر میں دہشت گردی کی وارداتوں کے ذمہ داران کی تلاش کے عمل کا حصہ ہے اور پانچ گھنٹے سے زیادہ عرصے تک جاری رہنے والے آپریشن کے دوران متعدد دھماکوں اور شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
حکام کے مطابق انسدادِ دہشت گردی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں نے ساں ڈنی کے علاقے میں کارروائی کی اور اس دوران وہاں جانے والی سڑکیں بند کر دی گئیں۔

image
پیرس کے مضافاتی علاقے سینٹ ڈینی میں کیے گئے آپریشن کا ہدف ایک اپارٹمنٹ بلاک تھا
اس آپریشن کا ہدف ایک اپارٹمنٹ بلاک تھا اور پیرس میں غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران ایک خودکش دھماکہ کرنے والی خاتون ہلاک اور متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
بعض اطلاعات میں ہلاک شدگان کی تعداد دو بتائی گئی ہے۔
فرانسیسی پراسیکیوٹر کے دفتر کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز کے خصوصی دستوں نے مذکورہ فلیٹ سے تین افراد جبکہ اس کے قریب سے ایک شخص اور خاتون کو حراست میں لیا ہے۔
جمعے کو خودکش حملوں کا نشانہ بننے والا فٹبال سٹیڈیم ’سٹیڈ ڈی فرانس‘ بھی اسی علاقے میں واقع ہے جہاں آپریشن کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی تلاش سے متعلق کارروائی بدھ کو علی الصبح مقامی وقت کے مطابق ساڑھے چار بجے کے قریب شروع ہوئی۔
سینٹ ڈینس کے نائب میئر سٹیفن پیو نے مقامی آبادی سے کہا کہ وہ گھروں کے اندر رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ نیا حملہ نہیں بلکہ پولیس کی کارروائی ہے۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں