جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے دو رہنماؤں کو پھانسی دے دی گئی

JI Bangladesh

بنگلہ دیش میں حزب اختلاف کے دو رہنماؤں کو سنہ 1971 میں پاکستان کے خلاف بنگلہ دیش کی آزادی کی تحریک کے دوران جنگی جرائم کا مرتکب ہونے پر پھانسی دے دی گئی ہے۔

 اتوار کی درمیانی شب کو صلاح الدین قادر چودھری اور علی احسن محمد مجاہد کو دارالحکومت ڈھاکہ کی سینٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔

ان دونوں رہنماؤں پر قتل عام اور ریپ کا الزام تھا جس کی دونوں کی تردید کی تھی۔

صلاح الدین قادر چودھری ایک بااثر سیاست دان کے طور پر بھی جانے جاتے تھے اور وہ چھ بار رکن پارلیمان رہ چکے تھے ۔ جبکہ علی احسن محمد مجاہد بنگلہ دیش کی جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما تھی۔

وزارت داخلہ کے مطابق دونوں افراد کو صدر عبدالحمید کی جانب سے رحم کی اپیل مسترد ہونے کے بعد پھانسی پر لٹکایا گیا۔

بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے رواں ماہ کے آغاز میں دونوں رہنماؤں کی پھانسی کی سزا برقرار رکھی تھی۔

صلاح الدین قادر چودھری بنگلہ دیش کی نیشنلسٹ پارٹی کی سینیئر ترین رہنما تھے۔

دو سال قبل جنگی جرائم کے خصوصی ٹرائبیونل نے ان پر قتل عام، آتشزدگی اور مذہب اور سیاسی بنیادوں پر لوگوں کو ایذا پہنچانے کے 23 الزامات میں سے نو میں مجرم ٹھہرایا تھا۔

جبکہ علی احسن محمد مجاہد جماعت اسلامیہ بنگلہ دیش کے جنرل سیکریٹری تھے۔ انھیں جولائی 2013 میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔

ان پر آزادی کی حمایت کرنے والے بنگلہ دیشی رہنماؤں اور دانشوروں کے قتل کا الزام تھا۔

ٹرائبیونل نے انھیں اغوا اور قتل سمیت پانچ الزامات میں مجرم ٹھہرایا تھا۔

ں سنہ 2010 سے دو مختلف ٹرائبیونل جنگی جرائم کے مقدمات کی سماعت کر رہے ہیں۔ٹرائبیونل کی جانب سے مجرم ٹھہرائے گئے زیادہ تر افراد کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے اور جماعتِ اسلامی کا کہنا ہے کہ یہ تمام مقدمات سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں