ترک فضائیہ نے روسی جنگی طیارہ مار گرایا

image

ترک فوج کے حکام کے مطابق ملکی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ایک روسی جنگی طیارے کو مار گرایا ہے۔
یہ واقعہ منگل کی صبح، شام اور ترکی کی سرحد کے قریب پیش آیا ہے۔
روسی صدر ولادی میر پوتن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے شام میں جنگی جہاز سخوئی 24 کو مار گرانے کو ’سنگین واقعہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی کسی فیصلے پر پہنچنا بہت جلدی ہو گا۔
روسی صدر کے ترجمان کے مطابق وزارتِ دفاع نے ابھی تک تصدیق نہیں کی کہ جنگی جہاز کو کیسے مار گرایا گیا۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ جہاز شام کی فضائی حدود میں تھا۔انھوں نے ان اطلاعات کی تصدیق کرنے سے انکار کیا ہے کہ روسی صدر ولادی میر اس واقعے پر روسی سکیورٹی کونسل کا غیر معمولی اجلاس طلب کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
تاہم انھوں نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ صدر پوتن سوچی میں اردن کے شاہ عبداللہ سے ملاقات کے دوران اس واقعے پر بات کریں۔
روس کے خبر رساں ادارے انٹر فیکس کے مطابق روسی وزارتِ دفاع کے اہلکاروں نے تصدیق کی ہے کہ روسی سخوئی 24 جنگی طیارہ شمالی شام میں تباہ ہوا ہے اور اس کے دونوں پائلٹ طیارے سے نکلنے میں کامیاب رہے ہیں۔
روسی حکام کا دعویٰ ہے کہ طیارہ ترک فضائی حدود میں نہیں تھا اور اسے فضا سے نہیں بلکہ زمین سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
تاہم ترک فوج کے اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ نشانہ بنائے جانے والے طیارے کو پانچ منٹ میں دس بار متنبہ کیا گیا اور فضائی حدود سے باہر نہ جانے پر دو ایف 16 طیاروں نے اسے مار گرایا۔
ترک فوج کے اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ نشانہ بنائے جانے والے طیارے کو متعدد بار متنبہ کیا گیا تھا
ویڈیو فوٹیج میں طیارے کا ملبہ شام کے سرحدی صوبے لاذقیہ کی حدود میں گرتا اور دو پائلٹوں کو پیراشوٹ کی مدد سے اترتے دیکھا جا سکتا ہے۔
غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ان پائلٹوں میں سے ایک شام میں ترکمان فوجیوں کے قبضے میں ہے۔
نیٹو کے جنگی قوانین و قواعد کے مطابق فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی طیارے کو پہلے تین مرتبہ خبردار کیا جاتا ہے۔
تین مرتبہ خبردار کرنے کے باوجود اگر خلاف ورزی کرنے والا طیارہ اپنا راستہ نہیں بدلتا تو پھر اس کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔
خیال رہے کہ رواں برس روس کی جانب سے شام میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ پر فضائی حملوں کے آغاز کے بعد اکتوبر میں روسی طیاروں کی جانب سے ترک فضائی حدود کی خلاف ورزی کے کئی واقعات پیش آئے تھے۔
اس وقت امریکہ اور نیٹو نے روس کو ایسے اقدامات سے باز رہنے کو کہا تھا اور متنبہ کیا تھا کہ اس کا نتیجہ روسی طیاروں کی تباہی کی صورت میں بھی برآمد ہو سکتا ہے۔
ان خلاف ورزیوں کے بعد اکتوبر میں ہی ترک جنگی طیاروں نے شام کی سرحد کے قریب ملکی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ایک بغیر پائلٹ کے ڈرون طیارے کو مار گرایا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں