پشاور : آرمی پبلک سکول میں ملوث چار دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی

حملے کے بعد کلاس روم کے مناظر ۔
حملے کے بعد کلاس روم کے مناظر ۔

کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں فوجی سکول پر حملے میں ملوث چار مجرمان کو پھانسی دے دی گئی ہے۔
پشاور کے آرمی پبلک سکول پر گذشتہ برس 16 دسمبر کو ہونے والے حملے میں 140 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے ۔

عمران خان نے سکول کا دورہ کیا تھا اور وہاں پر حکومت بھی انکی جماعت کی ہے
عمران خان نے سکول کا دورہ کیا تھا اور وہاں پر حکومت بھی انکی جماعت کی ہے

جن چار مجرمان کو بدھ کو کوہاٹ میں تختۂ دار پر لٹکایا گیا اُن میں مولوی عبدالسلام، حضرت علی، مجیب الرحمٰن عرف نجیب اللہ اور سبیل عرف یحییٰ شامل ہیں۔
وزیرِ اعظم کی تجویز پر صدرِ پاکستان کی جانب سے ان چاروں مجرمان کی رحم کی اپیلیں مسترد کیے جانے کے بعد 30 نومبر کو پاکستان کی بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے ان کی سزائے موت کے بلیک وارنٹس پر دستخط کر دیے تھے۔
جن مجرموں کو پھانسی دی گئی ہے ان میں سے مولوی عبدالسلام سرکاری ملازم اور پشاور میں محکمہ آبپاشی کی مسجد کے پیش امام تھے اور ان پر حملہ آوروں کو رہائش فراہم کرنے کا الزام تھا۔
بقیہ تینوں مجرموں پر بھی آرمی پبلک سکول پر حملہ کرنے والوں کی مدد کا الزام تھا تاہم حکام کی جانب سے مدد کی نوعیت کے بارے میں وضاحت نہیں کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ پشاور حملے کے بعد نیشنل ایکشن پلان کے تحت قائم کی گئی فوجی عدالتوں نے ان چار افراد سمیت حملے میں ملوث چھ مجرموں کو سزائے موت دینے کا حکم دیا تھا۔

وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف تمام چھوٹی بڑی جماعتوں کے سربراہان نے سکول کے متاثرین کا دورہ کیا تھا
وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف تمام چھوٹی بڑی جماعتوں کے سربراہان نے سکول کے متاثرین کا دورہ کیا تھا

جو دو مجرم اب بھی اپنی سزا پر عمل درآمد کے منتظر ہیں ان میں تاج محمد عرف رضوان اور عتیق الرحمٰن عرف عثمان شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں