نائن الیون حملے میں مالی فنڈنگ بھارت سے کی گئی

1966-1973, Financial District, New York, New York, USA --- The World Trade Center south tower (L) burst into flames after being struck by hijacked United Airlines Flight 175 as the north tower burns following an earlier attack by a hijacked airliner in New York City September 11, 2001. The stunning aerial assaults on the huge commercial complex where more than 40,000 people worked on an ordinary day were part of a coordinated attack aimed at the nation's financial heart. They destroyed one of America's most dramatic symbols of power and financial strength and left New York reeling.   FOURTH OF SEVEN  PHOTOGRAPHS                                    REUTERS/Sean Adair --- Image by © Sean Adair/Reuters/CORBIS

ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی کے سابق پولیس کمشنر نیرج کمار نے اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ نیو یارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ستمبر 2001 میں ہونے والے حملے کے لیے کچھ فنڈنگ ہندوستان سے بھی کی گئی تھی۔

ٹائم آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق نیرج کمار، جو ہندوستان کے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) میں بھی فرائض انجام دے چکے ہیں، نے اپنی کتاب میں کہا کہ یہ فنڈز اغوا برائے تاوان کے ذریعے جمع کیے گئے اور نائن الیون حملوں کی قیادت کرنے والے محمد عطا کو ایک اور دہشت گرد عمر شیخ نے دیئے۔

خیال رہے کہ 33 سالہ محمد عطا، جس کا پورا نام محمد الامير عوض السيد عطا‎ تھا، ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ٹکرائے جانے والے پہلے جہاز میں ہائی جیکرز کی کمانڈ کر رہا تھا.

دوسری جانب عمر شیخ کو ہندوستانی حکومت نے 1999 میں ’انڈین ایئر لائنز‘ کے ہائی جیک کیے گئے جہاز کے بدلے میں رہا کیا گیا تھا۔

نیرج کمار نے تنظیم ’حرکت المجاہدین‘ کے دہشت گرد آصف رضا خان سے حاصل ہونے والی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عمر شیخ کو یہ رقم، کولکتہ میں قائم امریکن سینٹر پر حملے میں ملوث دہشت گرد آفتاب انصاری نے دی۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق آصف رضا کا کہنا تھا کہ اس کے باس آفتاب انصاری نے خادم شوز کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر پرتھا پریتم رائے برمن کے اغوا سے حاصل ہونے والی تاوان کی رقم عمر شیخ کے ساتھ شیئر کی تھی۔

نیرج کمار کے مطابق پرتھا پرتم رائے برمن سے تاوان کی صورت میں ایک لاکھ ڈالر حاصل کیے گئے تھے جو بذریعہ عمر شیخ محمد عطا تک پہنچے۔

انہوں نے کہا آصف رضا خان کے یہ انکشافات 2003 میں ایف بی آئی کے انسداد دہشت گردی ڈویژن کے نائب اسسٹنٹ ڈائریکٹر جان ایس پسٹول نے بھی دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے قائم امریکی سینیٹ کمیٹی کے سامنے رکھے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں