لاہور (بیورو رپورٹ) تفصیلات کے مطابق ایم پی ایس کے تحت خدمات انجام دینے والے ملازمین اور میو اسپتال میں تعینات عملے نے سپروائزرز کے خلاف سنگین نوعیت کی شکایات سامنے لاتے ہوئے اعلیٰ حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ایم پی ایس کے سپروائزر خالد محمود اور میو اسپتال میں تعینات سپروائزر ذاکر پر الزامات ہیں کہ وہ مبینہ طور پر ملازمین سے رقوم وصول کر کے ان کی ڈیوٹیاں اپنی مرضی کے مطابق لگاتے ہیں، جبکہ جو ملازمین ان کے مالی مطالبات پورے نہیں کرتے، انہیں ہراساں کیا جاتا ہے اور نوکری سے نکالنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ شکایات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ افراد خواتین ملازمین سے ناروا سلوک کرتے ہیں اور ان کے ساتھ ہراسانی جیسے سنگین معاملات میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔ متاثرہ ملازمین نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ رویہ نہ صرف غیر اخلاقی ہے بلکہ ادارے کے ماحول کو بھی شدید متاثر کر رہا ہے۔ مزید برآں، ملازمین کا کہنا ہے کہ جب وہ اپنے مسائل لے کر ایم ایس، اے ایم ایس یا ڈی ایم ایس جیسے اعلیٰ انتظامی افسران کے پاس جاتے ہیں تو وہاں سے بھی مایوس کن ردعمل ملتا ہے۔ افسران کی جانب سے یہ مؤقف اپنایا جاتا ہے کہ “آپ لوگ پرائیویٹ ملازم ہیں، ہم کچھ نہیں کر سکتے، یہ آپ کا اور ادارے کا معاملہ ہے”۔ اس کے ساتھ ساتھ، شکایت کنندگان کو اے ایم ایس یا ڈی ایم ایس سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں دی جاتی، جس کی وجہ سے وہ اپنے مسائل براہ راست بیان نہیں کر پاتے۔ متاثرہ ملازمین نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ان سنگین شکایات کا فوری نوٹس لیا جائے، غیر جانبدارانہ تحقیقات عمل میں لائی جائیں اور ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے تاکہ ملازمین کو ایک محفوظ، باوقار اور منصفانہ ماحول میسر آ سکے۔