رینجرز کے اختیارات میں توسیع ابھی تک وفاقی اور صوبائی حکومت خاموش

فائل فوٹو
فائل فوٹو

کراچی میں شہر میں امن و امان کی صورتحال پر ہونے والے اجلاس کے اختتام پر تاحال سندھ میں رینجرز کی خصوصی اختیارات کی مدت میں توسیع نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ یہ اجلاس ایسے وقت ہو رہا ہے جب سندھ میں رینجرز کی خصوصی اختیارات کی مدت ختم ہو چکی ہے۔
اس سے قبل وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور یہ آپریشن سات سال قبل شروع کیا جانا چاہیے تھا۔
گورنر ہاؤس میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا تھا اور ’کراچی آپریشن کے اہداف بہت واضح ہیں‘۔
گورنر ہاؤس میں وزیراعظم نواز شریف کی زیرِ صدارت ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر داخلہ، وزیر دفاع، گورنر سندھ، وزیراعلیٰ سندھ، کور کمانڈر کراچی اور ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان اور اعلیٰ عسکری قیادت بھی شریک ہوئے۔
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے اتوار کہا تھا کہ قانونی تحفظ کے بغیر رینجرز کو سندھ حکومت کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔

image
کراچی میں امن کے لیے تمام اداروں کی کوششیں قابل تحسین ہیں، امن و امان پر کوئی حکومت سمجھوتہ نہیں کرسکتی اور کراچی میں امن کے لیے وفاقی حکومت نے سندھ حکومت سے بھرپور تعاون کیا ہے
ان کا کہنا تھا کہ اگر صوبائی حکومت نے خصوصی اختیارات کی مدت میں توسیع نہ کی تو رینجرز کو واپس بلوالیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے کچھ ماہ قبل رینجرز کو کراچی میں دیے گئے خصوصی اختیارات کی مدت 6 دسمبرکو ختم ہوگئی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن کے لیے تمام اداروں کی کوششیں قابل تحسین ہیں، امن و امان پر کوئی حکومت سمجھوتہ نہیں کرسکتی اور کراچی میں امن کے لیے وفاقی حکومت نے سندھ حکومت سے بھرپور تعاون کیا ہے۔
رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی سمری وزیر اعلیٰ ہاؤس کو ارسال کی جاچکی ہے لیکن اس کی منظوری ابھی تک نہیں دی گئی۔
رینجرز کے اختیارات میں عمومی طور پر ہر تین ماہ بعد توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جاتا تھا۔ تاہم رواں آٹھ جولائی کو صوبائی حکومت کی جانب سے ایک ماہ کی توسیع کا نوٹس جاری کیا گیا۔
اس مدت کے خاتمے پر سندھ حکومت نے 4 ماہ کی توسیع کی جو چھ دسمبر کو ختم ہوگئی۔
دوسری جانب بّری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے اس سے قبل کور ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں