بجٹ میں کاشتکاروں کو ریلیف دیا جائے: ڈاکٹر طارق سلیمان

بجلی کھاد اور زرعی ادویات سستی کی جائیں

کمالیہ (ایڈیٹر نئی آواز ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ) معروف مثالی کاشتکار پروفیسر ڈاکٹر طارق سلیمان معروف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میں عرصہ دراز سے زمیندارہ کر رہا ہوں لیکن گزشتہ دو سال زمینداروں پر بہت برے گزرے ہیں۔ میں نے کاشتکار پر 70سے 75 سال میں ایسا بُرا وقت میں نے نہیں دیکھا۔ گندم نے زمیندار کی کمر توڑ دی ہے۔ گندم سستی ہے جبکہ گندم سے نکلنے والا چوکر مہنگا ہے جو بھینسوں کو ڈالا جاتا ہے۔ گندم سے سوجی میدہ نکال کر چوکر مہنگا مارکیٹ میں بیچا جا رہا ہے۔ شوگر ملز نے 325 اور 350 روپے میں گناّ خریدا جبکہ چینی 180 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔ میری وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے مطالبہ ہے کہ وہ زمینداروں کے لیے بہترین فائدے مند پروگرام ترتیب دیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب کو روٹی کے ریٹ کی تو بہت فکر ہے سبزیاں ٹماٹر آلو پیاز آج جو مارکیٹ میں سستا ترین بِک رہا ہے وہ زمینداروں کی ہی وجہ سے ہے۔ زمینداروں کی فصلیں سستی حاصل کریں ٹھیک ہے لیکن گورنمنٹ کو چاہیے کہ ڈیزل کھاد بجلی اور زرعی ادویات پر بھی رعایت دیں ان کے ریٹ کم کریں زمیندار لیبر کی مزدوری پوری نہیں کر پا رہا ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ ہے کہ وہ زمینداروں کی حالت پر ترس کریں، رحم کریں۔ زمیندار ہی پاکستان کو چلا رہا ہے ورنہ پاکستان میں تو تقریباً کاروبار ٹیکسٹائل وغیرہ ختم ہو چکے ہیں۔ اگر خدانخواستہ زمیندارہ بھی ٹھپ ہو گیا تو بیرون ملک سے ضروریات کی یہ چیزیں منگوانا پڑیں گی، کرپشن ہوگی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس بجٹ میں زمیندار سے متعلق تمام اشیاء ڈیزل خاص کر بجلی اور زرعی ادویات سستی کریں ۔ ایک ہزار ٹریکٹر فری دینے کے معاملے پر پروفیسر ڈاکٹر طارق سلیمان نے کہا ایک ہزار ٹریکٹر مفت دیکھ کر صرف ایک ہزار کاشتکار کو خوش کیا گیا ہے۔ زمینداروں کی تعداد پاکستان میں تقریباً ساڑھے چھ لاکھ ہے باقی زمیندار کہاں جائیں۔ سیاست کریں لیکن زمینی حقائق سے نظریں نہ چرائیں۔ ذمہ داروں کے لیے وہ اقدامات اٹھائیں جن کا ہر زمیندار کو فائدہ ہو حکومت کی طرف سے کاشتکاران کی بھرپور سرپرستی کرنا وقت کا تقاضا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں