آج کا وکیل صرف ایک پیشہ ور نہیں بلکہ آئین، قانون اور عدل کی جنگ کا ہراول دستہ ہے۔ ایسے میں ایک ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو وکلاء کے جذبات کو سمجھے، ان کے مسائل کو اپنا سمجھے، اور ان کے حقوق کی مؤثر وکالت کرے۔ ایڈووکیٹ محمد نعیم الدین گجر اسی قیادت کا نام ہے جو صرف وعدے نہیں، عملی اقدامات کا عزم رکھتے ہیں۔
نوجوان وکلاء کی تربیت، مستقبل کی ضمانت
نعیم الدین گجر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ نوجوان وکلاء کو صرف کتابی تعلیم ہی نہیں بلکہ عملی تربیت، رہنمائی اور اعتماد کی فضا بھی فراہم کی جائے۔ وہ چاہتے ہیں کہ نوجوان وکیل معاشرتی انصاف کے مضبوط ستون بنیں، اور ان کے لیے تربیتی ورکشاپس، انٹرنشپ، قانونی کلینکس اور پیشہ وارانہ تربیت کا جامع نظام تشکیل دیا جائے۔
خواتین وکلاء کی عزت و وقار
وکلاء کی صفوں میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت خوش آئند ہے۔ محمد نعیم الدین گجر خواتین وکلاء کو مساوی مواقع، قیادت میں نمائندگی اور محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ ایک مہذب اور ترقی پسند وکلاء برادری میں صنفی مساوات بنیادی ضرورت ہے۔
بار اور بینچ میں ہم آہنگی، عدل کے تقاضوں کی تکمیل
ایک مضبوط عدالتی نظام کے لیے بار اور بینچ میں باہمی احترام اور ہم آہنگی ناگزیر ہے۔ گجر صاحب ان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے باقاعدہ مکالمہ، اصلاحات اور مشترکہ فورمز کے قیام کے حامی ہیں تاکہ نظام عدل میں تاخیر اور پیچیدگیاں کم ہوں۔
وکلاء کی فلاح، صرف نعرہ نہیں مشن ہے
نعیم الدین گجر کی نظر میں وکلاء کی فلاح محض انتخابی نعرہ نہیں بلکہ ایک مستقل مشن ہے۔ وہ میڈیکل اور مالی امداد، بزرگ وکلاء کے لیے خصوصی پیکجز، اور جونیئر وکلاء کے لیے بلاسود قرضہ جات جیسے منصوبے متعارف کرانے کا عزم رکھتے ہیں۔ ان کے نزدیک پنجاب بار کونسل کو ایک فعال اور وکلاء دوست ادارہ بنانا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔
آئین و قانون کی بالادستی، ہر محاذ پر جدوجہد
وہ اس نظریے پر یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل صرف اور صرف آئین کی حکمرانی، عدل کے بول بالا اور قانون کی بالادستی میں پوشیدہ ہے۔ وہ سیاسی یا ذاتی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر صرف ایک ہی نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں: قانون کی خدمت، وکلاء کی خدمت۔
وکیل کی طاقت، منظم پلیٹ فارم میں ہے
آج کا سب سے بڑا تقاضا یہ ہے کہ وکلاء ایک منظم، مضبوط اور فکری اتحاد پر مبنی پلیٹ فارم پر متحد ہوں۔ محمد نعیم الدین گجر وہ شخصیت ہیں جو وکلاء کی توانائی، دانش اور تجربے کو یکجا کر کے ایک ایسی قوت بنانا چاہتے ہیں جو ہر میدان میں سرخرو ہو۔ ان کا منشور روایتی نہیں، انقلابی ہے۔ ان کی سوچ محدود نہیں، وسیع ہے۔ اور ان کا جذبہ وقتی نہیں، مسلسل ہے۔
آپ کا ووٹ، صرف ایک فرد کے لیے نہیں بلکہ ایک سوچ کے لیے
یہ الیکشن محض کسی نشست کا انتخاب نہیں، بلکہ وکلاء کے وقار، اداروں کی فعالیت اور انصاف کے نظام کے لیے فیصلہ کن لمحہ ہے۔ آئیں، ہم سب مل کر ایک ایسی قیادت کا انتخاب کریں جو ہمارے مسائل کو جانے، ہماری زبان میں بات کرے، اور ہمارے مستقبل کو بہتر بنائے۔ ایڈووکیٹ محمد نعیم الدین گجر کو ووٹ دیں، تاکہ آپ کی آواز بار کونسل میں طاقت کے ساتھ گونجے، اور وکلاء کی نئی نسل کو ایک روشن راہ میسر آ سکے۔